
ڈریکولا کا بھوت
-1 کیا ماورائی کردار ”ڈریکولا“ واقعی انسانی آبادیوں میں داخل ہوکر انسانی خون چوسنا شروع ہوگئے تھے؟ -2 کیا انسپکٹر جمشید بھی ڈریکولا
-1 کیا ماورائی کردار ”ڈریکولا“ واقعی انسانی آبادیوں میں داخل ہوکر انسانی خون چوسنا شروع ہوگئے تھے؟ -2 کیا انسپکٹر جمشید بھی ڈریکولا
پیچھا کرنے والے پروفیسر داﺅد اور ان کی بیٹی شائستہ ایک دکان سے نکلے۔ ان کے ہاتھوں میں خریدی ہوئی چیزوں کے بنڈل تھے۔ سڑک
-1شہر سے پرے، ویرانے میں پراسرار مکان کی کیا حقیقت تھی؟ -2خونی سائنسدان آخر تھا کون اور اس کا ارادہ کیا تھا؟ -3موت کے
نیا شکار انسپکٹر جمشید اور ان کے بیوی بچے باقر گنج کے ہوٹل میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے۔ ویٹر ان کی میز پر ناشتا
میرا بیٹا آگیا ”ابا جان! گاڑی روکیے ذرا۔“ فرزانہ کی آواز گاڑی میں گونج گئی۔ انسپکٹر جمشید نے اس کی طرف دیکھے بغیر کہا: ”نہیں
آخری کوشش جو ہی بن کے کنارے میں نے ایک عالی شان بنگلہ خریدا ہے، جو ہی بن کے بارے میں تم جانتے ہی ہو
انہیں ہم یاد کرتے ہیں رومان اور انقلاب کا امتزاج….فیض احمد فیض 5/5 ”مجھ سے اگر پوچھا جائے کہ ہندوستان کو مغلیہ سلطنت
بے زار ۔ حدیث کہانی سید ثمر احمد ’’میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑتا ہوں حضرت، اسے بچالیں۔ وہ تباہ ہوجائے گا۔ میرا ایک ہی
انہیں ہم یاد کرتے ہیں امجد فرید صابری: پیغام محبت ہے جہاں تک چلا جائے 5/5 بچے کی عمر قریب سات سال تھی
عبادالرحمن حریم الیاس (پہلا حصہ) پیش لفظ یہ کہانی ایک روشنی نامی لڑکی کے گرد گھوم رہی ہے جو والدہ کے انتقال کے بعد اپنے