اگرچہ محمد علی اپنے کیرئیر کے دوران کھیلے جانے والے بیشتر مقابلوں کے فاتح قرار پائے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ان مقابلوں کے دوران زیادہ تر مکے بہ راہِ راست ان کے سر پر برسائے گئے تھے بعد ازاں 1981ءمیں ان کی اعصابی بیماری کی بنیاد بھی بنے۔محمدعلی نے پارکنسنز کی بیماری تشخیص ہونے کے بعد کھیل سے ریٹائرمنٹ لے لی اور اپنی زیادہ تر مصروفیات خیراتی کاموں تک محدود کر لیں۔
1986ءمیں محمد علی نے چوتھی اور آخری شادی اپنی دیرینہ دوست یولانڈا سے کی۔ ان دونوں نے ایک بچہ گود لے کر پالنے کا فیصلہ کیا۔محمد علی کی ذہین باکسر بیٹی لیلیٰ علی بھی ان کی چوتھی بیوی کے بطن سے ہوئی تھی جسے محمد علی سے قریب رہنے کا شرف حاصل رہا۔
لیلیٰ وومن باکسنگ کی فیلڈ میں ایک بڑا نام سمجھا جاتا رہا۔ ان کا کیرئیر 1999ءسے 2007ءیعنی آٹھ برسوں پر محیط ہے۔ اس دوران محمد علی لیلیٰ کے باکسنگ کا پیشہ اختیار کرنے کے ہمیشہ مخالف رہے اور اسے اسلامی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے زندگی گزارنے کا درس دیتے رہے۔ بالآخر لیلیٰ نے باکسنگ کو خیرآباد کہہ دیا۔ چار بیویوں سے ان کی اولاد کی تعداد نو ہے جس میں سات بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
باکسنگ کی دنیا کے اس عظیم کھلاڑی نے اپنے تمام کیرئیر کے دوران چھپن میچ جیتے جب کہ محض پانچ میچز میں انہیں شکست کا سامنا ہوا۔ 1996ءمیں اٹلانٹا اولمپکس میں انہیں مشعل روشن کرنے کا اعزاز حاصل ہوا جب کہ 1998ءمیں اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں امن کے سفیر کا شان دار ایوارڈ دیا گیا۔
محمد علی نے عمر بھر نامساعد حالات سے جنگ جاری رکھی۔ پارکنسنز کی بیماری سے محمد علی کی صحت بہت زیادہ متاثر ہوئی۔ انہیں کئی بار ہسپتال بھی داخل کروایا گیاتاہم یہ مہلک اعصابی بیماری جو ان کے نظامِ تنفس پر بھی اثر انداز ہو چکی تھی، ان کا ناقابلِ شکست حریف ثابت ہوکر انہیں ناک آوٹ کرنے میں کام یاب ہوگئی۔ 3 جون 2016ءکو دنیائے باکسنگ کا یہ عظیم سورج طویل عرصہ اپنی روشنی سے شائقین اور مداحوں کی زندگیاں منور کرنے کے بعد ہمیشہ کے لیے ڈوب گیا۔
محمد علی کی داستانِ حیات ایک مستقل جدوجہد کی کہانی ہے۔ وہ نہ صرف باکسنگ کے حوالے سے ناقابلِ فراموش رہے بلکہ ایک عظیم انسان کے طور پر بھی وہ دنیا کی تاریخ میں ہمیشہ یادرکھے جائیں گے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ