الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۶ ۔ آخری قسط

جس وقت حسن اپنا سامان اٹھائے ماڈل ٹاؤن کے مکان نمبر 420-D میں داخل ہوا، صبح صادق کا اجالا افق پر پھیل رہا تھا اور زلیخا صحن میں نانی کے تخت پر بیٹھی تھی اور حسن کا انتظار کرتی تھی۔
حسن کا غنچہء دل کھکھلایا، زلیخا کو دیکھ کر مسکرایا۔ خوشی خوشی اس کے پاس جا بیٹھا ۔پوچھا: ”کیسی ہو، زلیخا؟”
زلیخا کچھ دیر خاموش رہی۔ حسن کو اس کی مسکراہٹ میں اداسی اور رنج کی جھلک نظر آئی۔ زلیخا نے نظریں اٹھا کر حسن کو دیکھا اور آہستہ سے بولی:” ٹھیک ہوں۔”
حسن کو امید بندھی کہ شاید میری جدائی کا ملال ہے، میرے انتظار میں یہ حال ہے۔ سوچا، موقع اچھا ہے حالِ دل کہہ دینا چاہیے۔ اس رفیقۂ خوش جمال کا دل بہلانا چاہیے۔
یہ سوچ کر محبت سے کہا: ”اے پری رُو، فرشتہ خو ُ! خدا سمیع و بصیر اور عالم الغیب ہے۔اس کی لکھی تقدیر میں دم مارنا گناہ اور بڑا عیب ہے۔ میرے سفرِچین کا قصہ ازبس حیرت انگیز ہے۔ وہاں میرے ساتھ وہ کچھ پیش آیا کہ مجھے غش آیا۔”
زلیخا نے ملول و مخرون آنکھیں اٹھا کر حسن کو دیکھا اور آہستہ سے بولی:” کیوں؟ وہاں بھی کوئی حسین لڑکی دیکھ لی کیا؟”
حسن کچھ شرمندہ ہوا، کچھ ہنسا اور پھر تمام واقعہ بڑھیا کے ملنے کا، اسے واپس بھیجنے کی پیشکش کا اور اپنی رضا مند کا کہہ سنایا۔
زلیخا کی اوپر کی سانس اوپر نیچے کی نیچے رہ گئی۔ دم بخود ہوکر بولی: ”تم واپس جانے پر راضی ہوگئے؟ پھر ارادہ کیسے بدلا؟”
حسن نے زلیخا کے صبیح چہرے کو دیکھتے ہوئے کہا: ”تمہاری وجہ سے۔”
زلیخا نے اسی طرح دم بخود لہجے میں پوچھا: ”میری وجہ سے ؟”
حسن نے گہرا سانس لیا: ”ہاں،مجھے تمہارا خیال آیا، اور …”
زلیخا نے سرگوشی کی: ”اور؟”
حسن بے ساختہ مسکرایا اور قدرے شوخی سے بولا: ”اور مجھے غش آیا۔”
زلیخا کے چہرے پر ایک رنگ آکر گزر گیا۔ سرگوشی میں بولی: ”کچھ مت کہو ،حسن۔”
حسن نے ہاتھ بڑھایا، اس کے چہرے پر آئی لٹ کو نرمی سے ہٹایا۔ دھیمی آواز میں کہا: ”زلیخا، میں تم سے…”
زلیخا نے بات کاٹ کر کانپتی آواز میں کہا: ”میرا رشتہ طے ہوگیا ہے، حسن۔”
اگر سر پر آسمان گر پڑتا، پیروں تلے سے زمین کھینچ لی جاتی تو شاید حسن کو اس قدر دھچکا نہ لگتا۔ ان الفاظ نے اس کے دل کے ساتھ وہ کیا جو زخموں کے ساتھ نمک کرتا ہے۔ بہت دیر تو کچھ بولنے کے قابل نہ رہا۔ جب سانس میں سانس آئی اورقوت ِگویائی پائی تو بمشکل کہا: ”تم یہ رشتہ توڑ دو۔”
زلیخا زخمی ہنسی کے ساتھ بولی: ”نہیں توڑ سکتی۔ ماما کو دکھ نہیں دے سکتی۔ وہ پہلے ہی بہت دکھی ہیں، حسن۔ یہ رشتہ ان کی خوشی اور خواہش سے ہوا ہے۔ میں اب اسے توڑ نہیں سکتی۔ اور توڑوں بھی کیوں؟”
حسن نے مضطرب ہوکر بے اختیار اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا: ”کیونکہ ہمارے درمیان محبت ہے۔ ہم ایک دوسرے سے…”
 زلیخا نے بات کاٹ کر تیزی سے کہا: ”محبت؟ ہم؟ کس محبت کی بات کرتے ہو ،حسن؟ جس کے بارے میں تمہارا خیال ہے کہ جسم سے آگے کچھ نہیں؟ وہ محبت جو تمہیں کرن سے تھی؟”
 حسن نے گہرا سانس لیا اور کہا:” محبت ہشت پہلو ستارہ ہے ،زلیخا۔ حسین چہرے کی محبت اس کا صرف ایک پہلو ہے اور یہ پہلو اتنا ہی ناپائیدار نکلا جتنا خود حُسن۔ تمہیں دل دیا تو جانا کہ محبت کے باقی پہلو کیا ہوتے ہیں اور محبت اور دل لگی میں کیا فرق ہوتا ہے۔” 
زلیخا کی آنکھیں ڈبڈبا آئیں۔ حسن سے اپنا ہاتھ چھڑایا اور منہ پھیر کر بولی:” میرا تمہارا کوئی جوڑ نہیں بنتا ،حسن۔ جس سے بنتا تھا، اس سے بنا دیا گیا۔ ماما نے مجھ سے کہا، زلیخا، تم بھی ڈاکٹر بن رہی ہو، وہ بھی۔وہ بھی موٹا ہے، وہ بھی کالا ہے۔ صرف ایک فرق ہے، تم غریب ہو، وہ امیر۔اس سے اچھا رشتہ تمہیں بھلا کیا ملے گا؟ ”یہ کہہ کر وہ تلخی سے ہنسی اور بولی:”اب تم ہی بتاؤ، میں کیسے توڑ دوں۔۔۔اتنا اچھا رشتہ؟”
اس وقت حسن کو بے اختیار خیال آیا کہ سائیں کے کھیل بھی نرالے ہیں۔ زندگی میں جتنے رقیب ملے کوئی ایک بھی کام کا نہ ملا۔ ایک وہ پچھلے محلے والے آفتاب بھائی تھے کہ مردِ لنگور تھے، عاکف تھا کہ مردوں کی فہرست سے ہی خارج تھا اور اب یہ تازہ بہ تازہ رقیب بھی صحیح معنوں میں رقیبِ ر و سیاہ ہی نکلا۔ ہاں البتہ تینوں دولت مند تھے۔ سچ ہے کہ زرخدا نہیں لیکن ستارا لعیوب ضرور ہے۔
زلیخا نے گہرا سانس لیا اور اٹھ کھڑی ہوئی۔ آہستہ سے بولی: ”چلتی ہوں۔ کالج جانا ہے۔”
 حسن نے ہاتھ بڑھاکر اس کا ہاتھ پکڑا لیا۔ زلیخا جاتے جاتے رک گئی۔ حسن نے بصدالتجا پوچھا: ”مجھے صرف ایک بات بتاتی جاؤ، زلیخا۔ کیا تم مجھ سے محبت نہیں کرتیں؟”
زلیخا کی آنکھوں میں جگنو سے جھلملائے اور اس نے نظریں چرالیں۔ 
ہاتھ چھڑا کر بولی:”نہیں ،حسن! میں تم سے محبت نہیں کرتی۔”
یہ کہہ کر بھاگتی ہوئی اندر چلی گئی۔
…٭…

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۵

Read Next

ورثہ

5 Comments

  • The last episode of Alif Laillah is not completed. Please add the pages. Its very interesting. I want to finish it. Thank you

  • الف لیلہ کی آخری قسط نامکمل ہے۔ اس کو مکمل کردیں۔ شکریہ

  • Assalam o alaikom
    Alif Lela ki last epi mukammal nahe hai kuch pages miss hain plz epi complete post kr dain

  • داستان الف لیلیٰ 2018 آخری قسط نامکمل ہے، محض 6 صفحات باقی کہاں ہے؟

  • فیڈ بیک کا جواب تو دیں آپ نے ابھی تک اس کہانی کو مکمل بھی نہیں کیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!