الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۶ ۔ آخری قسط

حسن کو دیکھ کر مسکرائی اور بولی: ”لگتا ہے ارادہ بدل گیا تمہارا۔”
حسن حیران ہوا۔ پوچھا: ”اے مادرِ مہربان، میرا ارادہ آپ نے کیسے جان لیا؟ کیونکر پہچان لیا؟”
وہ مسکرائی اور بولی :” ارادہ پختہ ہوتا تو تم صبح سویرے یہاں موجود ہوتے۔ تم نے آنے میں دیر لگائی۔ اس سے میں سمجھ گئی کہ گومگو کے عالم میں ہو اور فیصلہ نہیں کرپارہے۔”
حسن نے کہا ”فیصلہ تو ہوگیا۔ میں اپنا دل یہاں چھوڑ کر خالی پنجر واپس نہیں لے جاسکتا۔ وہاں تنہا رہ کر کوئی خوشی نہیں پاسکتا۔ لیکن خیر اتفاق سے اس شہر میں میرا آنا ہوا، خدا کو یہ منظور تھا کہ آپ کی میری ملاقات ہو۔ اب اگر میری ایک درخواست منظور کیجیے تو کیا ہی بات ہو۔”
بڑھیا نے ٹھنڈی سانس بھری اور کہا: ”جیسی تمہاری مرضی۔ میں تم پر زبردستی تو نہیں کرسکتی۔ میں خود اتنی بوڑھی ہوگئی ہوں کہ زمانوں کا یہ سفر برداشت نہیں کرسکتی۔ کسی اور کو بھی نہیں بھیج سکتی، کوئی راضی ہی نہیں ہوگا۔ تمہاری صورت میں ایک اچھا موقع ہاتھ آیا تھا۔ لیکن خیر! تمہاری مرضی۔”
حسن گھبرایا، دل میں سوچا: ”یہ نہ ہوکہ یہ ساحرہ اس قدر اصرار کرے کہ مجھے خوامخواہ چلنے پر تیار کرے۔ اس لیے بیٹا حسن۔ جلدی کر اور اپنی راہ لے۔”
یہ سوچ کر جلدی سے کہا: ”اے خاتونِ اعلیٰ مناقب! تمام شب جاگ کر میں نے اپنی سرگزشت قلم بند کی ہے۔ اب آپ مہربانی فرمائیے اور میری اس داستان کو میرے زمانے میں پہنچائیے۔ اس لفافے پر میں نے اپنے والدِ مرحوم کے ایک دوست کا پتہ لکھا ہے۔ یہ دوست فضلِ خدا سے بہت فاضل انسان ہیں، نیک اور صاحبِ ایمان ہیں۔ ان تک یہ خط پہنچائیے، مجھے ممنونِ احسان فرمائیے۔”
بڑھیا چند لمحے حسن کو بغور دیکھتی رہی پھر پوچھا: ”تم ان تک اپنی سرگزشت کیوں پہنچانا چاہتے ہو؟”
حسن نے آبدیدہ ہوکر کہا: ”تاکہ میرا باپ بے نام و نشان نہ رہے۔ میں نے اپنے دستخط کے ساتھ یہ وصیت کی ہے کہ باپ کا جو مکان میں نے ترکے میں پایا تھا، اس میں ایک یتیم خانہ کھولا جائے اور وہاں بچوں کو اُسی شفقت سے رکھا جائے جومیرے باپ نے مجھ پر لٹائی اور وہی تعلیم دی جائے جو میں نے پائی۔ اپنے ماں باپ کو تو میں کچھ نہ دے سکا، کم از کم ماں باپ کے نام کی روشنی تو دنیا کو دے ہی سکتا ہوں۔”
بڑھیا نے اثبات میں سر ہلایا اور کہا: ”ٹھیک ہے۔ یہ خط میں اپنی سہیلی کو پہنچا دوں گی۔ وہ بحفاظت اسے منزلِ مقصود تک لے جائے گی۔”
یہ کہہ کر خط حسن کے ہاتھ سے لیا۔ بلوریں گولے پر ہاتھ پھیر کر اسے روشن کیا اور خط اس پر رکھ دیا۔ بلوریں گولے میں ایک چہرے کا عکس ابھرا۔ ایک بڑھیا پھونس نہ منہ میںدانت نہ پیٹ میں آنت، نظر آئی۔ معلوم ہوا یہی وہ سہیلی ہے جسے حسن کا خط بھیجا جائے گا۔
زنِ پیر نے ساری بات بلوریں گولے میں نظر آتی بڑھیا کو سمجھائی، کوئی منتر پڑھ کر گولے پر ہاتھ پھیرا۔ بجلی چمکی اور حسن کا خط غائب ہوگیا۔ چند لمحے تک بلوریں گولا اندھیرے میں ڈوبا رہا۔ پھر اچانک جھماجھم روشنی جھلملا اٹھی اور حسن نے دیکھا کہ گولے میں نظر آتی بڑھیا کے ہاتھ میں حسن کا خط ہے اور وہ خوشی خوشی اسے لہرا رہی ہے، حسن کو دکھا رہی ہے ۔
حسن نے اس کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ چِین آتا جاتا رہوں گا، آپ سے رابطے میں رہوں گا، حالات پوچھتا اور بتاتا رہوں گا۔ جواباً اس نے بھی مدد کا وعدہ کیا۔ حسن خوش ہوااور ہلکا پھلکا، شاداں و فرحاں دل لیے وہاں سے واپس آیا۔ ہوٹل آتے ہی نماز پڑھی اور مجیب الدعوات کی بارگاہ میں دعا مانگی کہ یا خداجس طرح میں زلیخا کی محبت میں گرفتار ہوا ہوں، دل و جان سے اس پر نثار ہوا ہوں، اس کے دل میں بھی میری محبت پیدا ہوجائے، وہ بھی مجھ پر شیدا ہوجائے۔

نماز سے فارغ ہوکر فون نکالا اور دھڑکتے دل کے ساتھ زلیخا کو فون کیا۔ دو سالوں سے ہر روز زلیخا سے باتیں کرتا تھا، اس کی آواز سنتا تھا لیکن آج تو دل کایہ حال تھا کہ گویا پہلی بار محبوب سے بات کرنے والا ہے۔
زلیخا نے فون اٹھایا۔ اس کی آواز جو سنی تو حسن مارے خوشی کے جامے میں پھولے نہ سمایا۔
بصد محبت کہا: ”زلیخا! میں تم سے کچھ کہنا چاہتا ہوں۔”
زلیخا خاموش ہوگئی۔ شاید حسن کی آواز کی نرمی اور محبت سے اسے کچھ اندازہ ہوگیا کہ کیا کہنا چاہتا ہے۔ شاید شرماگئی۔ مدھم آواز میں بولی: ”مجھے بھی تم سے کچھ کہنا ہے۔”
حسن نے بے تاب ہوکر کہا: ”ابھی کچھ مت کہو، زلیخا۔ میں تم سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔ روبرو یہ بات کرنا چاہتا ہوں۔ یہاں میرا کام ختم ہوگیا ہے۔ میں آج واپس آرہا ہوں، میرا انتظار کرنا۔”
زلیخا نے اسی مدھم آواز میں کہا :”ٹھیک ہے۔” اور فون بند کردیا۔
زندگی میں اتنا اطمینان، خوشی اور سکون حسن نے کبھی نہ پایا تھا جتنا آج پایا، باری تعالیٰ کا شکر بجالایا۔
…٭…

Loading

Read Previous

الف لیلہٰ داستان ۲۰۱۸ ۔ قسط نمبر ۲۵

Read Next

ورثہ

5 Comments

  • The last episode of Alif Laillah is not completed. Please add the pages. Its very interesting. I want to finish it. Thank you

  • الف لیلہ کی آخری قسط نامکمل ہے۔ اس کو مکمل کردیں۔ شکریہ

  • Assalam o alaikom
    Alif Lela ki last epi mukammal nahe hai kuch pages miss hain plz epi complete post kr dain

  • داستان الف لیلیٰ 2018 آخری قسط نامکمل ہے، محض 6 صفحات باقی کہاں ہے؟

  • فیڈ بیک کا جواب تو دیں آپ نے ابھی تک اس کہانی کو مکمل بھی نہیں کیا۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!