
یہ شادیاں آخر کیسے چلیں گی — لعل خان
دنیا میں سات ارب سے زیادہ انسان ہیں ،آپ ان سات ارب سے زیادہ انسانوں میں سے دو ایسے انسان بہ مشکل ہی ڈھونڈ پائیں
دنیا میں سات ارب سے زیادہ انسان ہیں ،آپ ان سات ارب سے زیادہ انسانوں میں سے دو ایسے انسان بہ مشکل ہی ڈھونڈ پائیں
”مما جانی… آپ مجھ سے کتنا پیار کرتی ہیں؟” گول مٹول سے ریان نے سکول سے واپسی پہ اپنی پیاری ماں سے پوچھا۔ اس کے
خراب اور رکی ہوئی گھڑیوں سے اسے بہت وحشت ہوتی تھی. بھلا وقت بھی کبھی رکا ہے؟ رکی ہوئی گھڑی سے بڑا دھوکا کوئی اور
کئی دن بعد آج موسم کافی خوشگوار تھا… آسمان سرمئی بادلوں سے ڈھکا ہوا تھا… میں گھر میں بیٹھے بیٹھے اکتا سا گیا تو سوچا
چچا غالب کو کون نہیں جانتا؟ ادب کا ذوق تو ہر ایک کو نہیں ہوتا، لیکن اردو لازمی پڑھنے والوں کے لئے بھی غالب وہ
بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ نیند بہت ظالم چیز ہے جو سولی پر بھی آجاتی ہے، لیکن یہ کوئی نہیں سوچتا کہ سولی چڑھایا
بعض اوقات انسان جو سوچتا ہے، جو کرنا چاہتا ہے وہ کر نہیں پاتا۔ کبھی زمانے کی زبانیں راہ کی رکاوٹ بن جاتی ہیں، تو
میری خالہ جب بھی ہمارے گھر آتیں تو اپنے سسرال کے قصے ضرور چھیڑتیں۔ ویسے تو وہ شادی کے چھے سال بعد ہی سسرال سے
مقدرر سب کی زندگی میں ایک دفعہ سے زیادہ اس کا دروازہ کھٹکاتا ہے اور بار بار اس کو کام یابی کی طرف بلاتا ہے
مجھے اپنی ایک بات جو سب سے زیادہ اچھی لگتی ہے و ہ یہ کہ میں اپنی لاکھ مصروفیات کے باوجود اپنا تعلق اللہ تعالیٰ