
خسارہ — تشمیم قریشی
کاروبار بُری طرح خسارے میں جارہا تھا اور بینک سے لئے جانے والا قرضہ ادا کرنے کی مدت ختم ہونے والی تھی جب کہ دوسری
![]()

کاروبار بُری طرح خسارے میں جارہا تھا اور بینک سے لئے جانے والا قرضہ ادا کرنے کی مدت ختم ہونے والی تھی جب کہ دوسری
![]()

آج کل گھر میں ایک ہی”ہاٹ ٹاپک” تھا اور وہ تھا ارسل بھائی کی شادی، بھاوج ہونے کے ناطے مجھ پر جیٹھانی ڈھونڈنے کا دباؤ
![]()

پتھر، پارس، ہیرا شبینہ گل ”میں ایک پتھر ہوں۔ لڑھکتا ہوا پتھر۔ان چاہا، بے مول، لایعنی، بے مقصد۔ ٹھوکروں کی زد میں رہنا اور لڑھکتے
![]()

چشمہ انعم سجیل ”امیّ! مجھے فہد سے شادی نہیں کرنی، آپ پلیز تائی جان کو منع کر دیں ۔“ ”لیکن آخر کیا بُرائی ہے اُس
![]()

ترجیح صبا سید ”باجی! تھوڑی مدد کر دےں۔ بچے کو بکھار (بخار) ہے دوائی کے پیسے نہیں۔“ ”جاﺅ بھئی معاف۔۔۔۔۔“ میرے جملے کے اختتام سے
![]()

دھوکہ اور اعتراف ماہ وش طالب ”آج میں تمہارے سامنے وہ اعتراف کرنے آیا ہوں جس نے برسوں تمہاری زندگی کو جہنم بنائے رکھا، کہ
![]()

تنہا چاند حریم الیاس > وہ "بہو مٹیریل” تھی ہی نہیں شاید….. نہ ہی کوئی ایسی حسین کہ کسی ماں کو اپنے جگرگوشے کے لیے
![]()

قلم کار کی شہزادی ایم اے ایقان ”برف سے ڈھکے اُس بلند پہاڑ کی دوسری جانب دوسرے لوگوں کا دیس ہے۔ وہاں ایک شہزادی رہتی
![]()

کفن میں پاکٹ فاطمہ شیخ ”کیا صاحب؟ ایک جیکٹ کم قیمت میں خریدنے کے لیے آپ نے سارا دن ہمارا ٹانگ تڑوایا۔“ گل خان اپنے
![]()

لاڈلا انعم سجیل وہ ہمیشہ سے ہی ماں کا لاڈلا تھا، اکلوتا جو تھا۔ چھوٹا تھا تو جب بھی اسے چوٹ لگتی، بھاگتا ہوا ماں
![]()