نان فکشن کی اقسام اور تجاویز
نان فکشن، حقائق پر مبنی تحریرہے۔ ایسی تحریروں میں اکثر اشکال اور تصاویر بھی پائی جاتی ہیں۔ تخلیقی عمل میں دنیا کی حقیقتوں، مسائل، تجربات، مشاہدات اور احساسات کو قصہ کہانی میں بیان کئے بغیرادب اور فن کے تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ پیش کیا جائے تو یہ غیرافسانوی نثر کہلاتی ہے۔ غیر افسانوی ادب میں قصہ بیان کرنے کی بہ جائے ادیب، زندگی میں درپیش حقیقی واقعات کو اپنے احساسات کے ساتھ اختیار کردہ مخصوص صنف کی ہیئت کے دائرہ کار میں پیش کرتا ہے۔
نان فکشن کی اقسام اور اور تجاویز
۱۔ایڈوائس کالم (Advise Column)
ایسی تحریروں میں حقیقت سے قریب ترین عنوانات کے متعلق بات کی جاتی ہے، جیسے طرز زندگی، مالی اور معاشی مسائل، والدین کے مسائل، کھیل، سوشل میڈیا وغیرہ سے متعلق لکھاری کے حقیقی تجربات پر مبنی مشاورتی آرٹیکل یا بلاگ وغیرہ۔
ایسے آرٹیکل جو پڑھنے والوں کو بہت سے نئے کام کرنے کی ترغیب تو دیتے ہیں لیکن بعض اوقات ان میں سے بعض عنوانات بہت عامیانہ نوعیت کے حامل ہوتے ہیں۔
تجاویزکے ذریعے کسی ایسے ٹاپک پر آرٹیکل لکھئے، جسے کافی افراد نے گوگل پر تلاش کیا ہو لیکن کم ہی ویب سائٹس اس کے بارے میں صحیح معلومات دے سکیں۔ یہاں عنوان سے متعلق آپ کی اپنی معلومات اور کاپی پیسٹ کرنے کی صلاحیت ایک دوسرے کے مدِمقابل ہے۔
۲۔کاپی رائٹنگ، ایڈورٹوریل، ایڈ کاپی
یہ نان فکشن کی ایک ایسی قسم ہے، جس کا استعمال قارئین کو کسی خاص شے کی خریداری پر آمادہ کرتا ہے۔ کچھ حد تک چرب زبانی اور نفسیاتی اصول اختیار کرتے ہوئے یہ ”صحیح بامقابلہ غلط“ تصور سرے سے ہی غائب کر دیتی ہے۔ یہ ایک ایسی فضا تخلیق کر دیتے ہیں جہاں منطق اور سماجی نقطے بہت پیچھے رہ جاتے ہیں اور پڑھنے والے کی اصل توجہ کا مزکر صرف وہ پراڈکٹ ہی رہ جاتی ہے۔
اس کی اہم مثال پراپرٹی ڈیلرز یا فلم میکرز کی استعمال کردہ ایسی جادوئی زبان ہے، جو پڑھنے والے پر کمال درجے کا اثر کرتی ہے۔
تجاویز
آپ ایسے تمام طریقہ¿ کار کو بہ غور پڑھیںجو ان محرکات کو سمجھنے میں مدد دے جو لوگوں کو عام درجے کی مصنوعات خریدنے پر مجبور کرتے اور ساتھ ہی اپنے کاروبار کا سکّہ بھی خوب چمکاتے ہیں۔
۳۔تخلیقی نان فکشن
اس میں تحریر کی مختلف اصناف جیسے کہ کھانا پکانے، امورِ خانہ داری کے طریقے، سفر، سفر نامے، ذاتی مضامین غرض بہت کچھ پایا جاتا ہے۔
تخلیقی نان فکشن کا سب سے نمایاں عنصر اس کا ادبی اصولوں کے زیر اثر عمدہ زبان اور الفاظ کا انتخاب ہے، کردار کی مو¿ثر تشکیل، کہانی غرض وہ سارے عناصر جو تذکرے کو مزید گہرا کر دیتے ہیں۔ یہ قصہ خواں کے کردار میں ہونے والی نمایاں یا مرکزی تبدیلی بھی سامنے لاتی ہے۔ باقی نان فکشن کی اقسام کے برعکس یہ کہانی کہنے والے کے ذاتی تجربات کے زیادہ قریب تر ہے۔ تخلیقی نان فکشن زیادہ تر من گھڑت محسوس ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر ”صبح کی تازگی میں انگڑائی لیتا شہر پھر سے اپنی ڈگر پر رواں تھا“۔ یہ اس قدر شاعرانہ یا من گھڑت ہو جاتا ہے کہ مصنف کے ذاتی تجربے یا محض تحریری مہارت کی بے جا نمائش پر سوال اٹھا ناگزیر ہو جاتا ہے۔
تجاویز
کسی جذباتی نوعیت کے حامل عنوان کے متعلق حال کا صیغہ استعمال کرتے ہوئے لکھئے۔ جیسے ”میں فلاں مقام پہ بس پر سوار ہو “جب کہ آپ حقیقت میں لائبریری میں ہوں۔ تحریر میں بدنما یا روز مرّہ کی گفت گو کے الفاظ استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔
۴۔تجرباتی نان فکشن
بہ ذات خود نان فکشن کی کوئی قسم نہیں بلکہ یہ نثری نظم، گرافک ملٹی میڈیا یا یہاں تک کہ ایسے ادبی مواد پر مشتمل ہے جو عام طور پر مصنف استعمال نہیں کرتے۔
دیگر تجرباتی نان فکشن میں دورانِ تحریر مصنف کی ذاتی صحتبھی ایک اہم عنصر ہے۔ جس سے تخلیق کا یہ عمل متاثر ہو سکتا ہے جیسے حد درجہ کم نیند، نشہ اور ادویات کا استعمال وغیرہ۔
۵۔Feral Journalism
یہ اصطلاح ”ڈینیل برٹ“ نے عراق سے ایران بہ راستہ افغانستان ایک جرمن موٹر سائیکل پر سفر کے دوران کی۔ یہاں تنگ دستی کی حالت میں وہ رپورٹس اور تصاویر متعدد میڈیا کمپینیز کو فراہم کرتے ہوئے روز مرّہ کے حالات تحریر کرتے رہے۔ جس میں وہ امریکن افواج کے عراق سے خروج اور افغانستان میں تعیناتی اور پہلو بہ پہلو روزمرّہ کے واقعات، عوام کے اسلوب، کنٹریکٹرز، فوج وغیرہ سے متعلق خبریں لکھتے رہے۔
یہ حنٹر ایس تھامسن کی قائم کردہ طرز تحریر کی ایک جدید شکل ہے۔ جہاں آپ ایک ممکنہ تخریب کارانہ روش کا پردہ فاش کرتے ہیں۔
۶۔فیلڈ نوٹ
نا تمام یا غیر ترمیم شدہ نوٹس جن میں تحریری غیر جانب داری سے زیادہ تصاویر کے ذریعے موضوع کی شدت بیان کی جاتی ہے تاکہ وہ قابل اشاعت بن سکیں۔
تجاویز
تحریری نقاط سے زیادہ مصّوری پر محنت کی جائے تاکہ آپ تحریر اور آرٹ دونوں کو مو¿ثر انداز میں پیش کر سکیں۔
۷۔فوڈ رائٹنگ
نان فکشن کی باقی اقسام کے برعکس فوڈ رائٹنگ حقیقت کے زیادہ قریب ہے اور عام طور پر ایسا ہی ہے جیسا کہ ہمارے کھانے پینے کے اندازہمارے عمل کو سمجھنے میں زیادہ معاون ہوتے ہیں۔
۸۔انٹرویوز
روایتی طور پر خوش گوار لمحوں کی یاد تازہ کر دینے والے انٹرویوز ابھی بھی لوگوں میں میں خاصی حد تک مقبولیت کے حامل ہیں۔
تجاویز
انٹرویو میں ایسے سوال پوچھے جائیں جن کا تعلق روز مرّہ کی ذاتی مصروفیات سے ہو۔
۹۔قدرتی مناظر پر لکھی گئی تحریریں
اگرچہ ہم عصر نیچر رائٹرز میں رک باس، بیری لوپز، لندا ھوگن وغیرہ بہت پرُ اثر رہے ہیں زیادہ تر نیچر رائٹرتھورو (Henry David Thoreau)کے کام سے متاثر ہے۔
جہاں سب کچھ‘ یہاں تک کے اذیت کے لمحات بھی قدرتی خوب صورتی کی مہک میں رچی دکھائی دیتی ہے، جو اسے ظاہری تصور سے کافی دور لے جاتی ہے۔
تجاویز
کسی قدرتی، جمالیاتی اور نباتاتی پُر فضا مقام پر خود کو الگ کر کے وہاں کے کسے تاریخی فرد کے بارے میں لکھیں۔
۰۱۔نیوز رپورٹ
یہ نان فکشن کی ایک غیر روایتی قسم ہے، جو زیادہ تر بڑی میڈیا کمپنیز میں ٹیم ورک کے طور پر کی جاتی ہے۔
ہر ٹیم کے ذمہ موجودہ حالات پر خبر نویسی کا کام ہوتا ہے یہ پیکج پرانی اور دوبارہ تازہ کردہ خبروں کا مجموعہ ہے، جس کی تصدیق پر اکثر شبہ کیا جاتا ہے اس کی حیثیت غیر یقینی بھی ہو سکتی ہے۔ مگر یہ نقطہ اہم ہے کہ ان کی تشہیر پیشہ ورانہ مہارت اور وقت کی پابندی کی حامل ہوتی ہے۔
تجاویز
تمثیلی طرزِ تحریر پر زیادہ توجہ دیں۔
۱۱۔Op-ed/Social Commentary
سوشل کمنٹری اس حد تک سچائی پر مبنی ہوتی ہے جہاں یہ بنا کسی تبدیلی کے قصہ خواں کے ذاتی تجربات اور جذباتی احساسات کی ترجمانی کر دے۔
۲۱۔Round-ups/Top 10 lits/ “Best of” Lists
ESPNکے ڈیوڈ لیٹمین کے مطابق راﺅنڈ اپ قارئین کو تجسس میں مبتلا رکھتے ہیں۔ دیکھا جائے تو خبروں کے ساتھ ساتھ راﺅنڈ اَپحقیقت کی کچھ خاص قابلِ بھروسہ تصویر سامنے نہیں لاتے‘ لیکن قارئین اور دیکھنے والوں کو مختصر وقت اور الفاظ میں قابلِ ذکر واقعات سے ضرور روشناس کروا دیتے ہیں۔
۳۱۔ٹریول بلاگ
محسوس ہوتا ہے کہ سفر ناموں کی کامیابی کا راز ان کے حقیقت سے کوسوں دور ہونے اور مصنف کے حقیقی بیان سے زیادہ اسے مختصر رکھنے میں ہے۔سفر ناموں کے اکژ بلاگز بس وہی لکھتے ہیں جو اُن کے خیال میں لوگ پڑھنا چاہتے ہیں۔ ہمارے خیال میں وقت آ گیا ہے کہ کچھ اس طرح کے سفرنامے لکھے جائیں جو حقیقتاً ان احساسات کی ترجمانی کریں جو سفر پہ نکلا کوئی بھی انسان سب سے زیادہ محسوس کرتا ہے۔
تجاویز
ایک ایسا سفر نامہ تحریر کریں جس میں خانہ بدوشی سے متعلق مواد سامنے آئے جس گروپ کے ساتھ آپ سفر کر رہے ہیں اس کے متعلق تمام حالات و واقعات وغیرہ لیکن آپ کا ذاتی پس منظر سامنے نہ آئے۔ یہ سفر ایک ایسے تصور کو سامنے لائے گا جس میں دنیا صرف ایک نقطے میں سمٹ گئی ہو۔