غریب لکڑہارا

غریب لکڑہارا
احمر بخاطر

تہران میں حامد نامی ایک بوڑھا لکڑ ہارا اور اس کی بیوی رہتے تھے۔ ایک دن حامد نے جنگل میں پرُانا اور جُھکا ہوا برگد دیکھا۔ حامد نے اُس پر کلہاڑے کا ایک وار کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہاں دھواں نکلا اور ایک جن حاضر ہوگیا۔
”ہو ہو ہو… ہا ہا ہا… اے انسان! برگد پر میرا گھر ہے، تم اسے کیوں گِرا رہے ہو؟” جن نے غصے سے کہا تو حامد کانپتے ہوئے بولا: ”میں غریب اور بوڑھا ہوں۔ اب زیادہ محنت نہیں کرسکتا اس لیے پرانے درخت کو کاٹ رہا تھا۔” حامد کی بات سن کر جن نے کہا: ”اے بوڑھے انسان! تم فکر نہ کرو۔ میں تمہیں ایک جادوئی چکّی دیتا ہوں۔ جب تمہیں کوئی ضرورت ہوتو کہنا: ”چکّی ری چکّی چل پیس” فوراً چکّی سے آٹا نکلنا شروع ہوجائے گا۔ تم وہ آٹا بازار میں بیچ دینا۔” یہ کہہ کر جن نے لکڑ ہارے کو چکّی دی اور اِس بارے میں کسی کو بھی بتانے سے منع کیا۔
حامد خوشی خوشی گھر روانہ ہوگیا۔ گھر جاتے ہی اس نے چکّی سے کہا: ”چکّی ری چکّی، چل پیس” اچانک چکّی سے آٹا نکلنا شروع ہوگیا۔ حامد نے آٹے کی بوریاں بھریں اور انہیں بیچنے بازار چلا گیا۔ واپسی پر اس نے کھانے کا سامان، کپڑے، جوتے اور بہت سا پھل خریدا پھر وہ روز ایسا کرنے لگا۔
اُن کے پڑوس میں ایک مچھیرا رہتا تھا۔ اُس نے حامد کو دن بہ دن امیر ہوتے دیکھا تو حیران رہ گیا۔ جلد ہی مچھیرے نے اپنی چالاکی سے جادوئی چکّی کا راز جان لیا۔
ایک دن مچھیرے نے حامد سے کہا: ”بھائی جی! ایک دن کے لیے مجھے اپنی چکّی ادھار دے دو۔” حامد نے اُسے چکّی دے دی۔ شام کو مچھیرے نے جادوئی چکّی کی بہ جائے حامد کو دوسری چکّی واپس کی۔ جب حامد کو اپنے ساتھ ہونے والے دھوکے کا احساس ہوا تو اُس نے مچھیرے سے اپنی چکّی کے بارے میں پوچھا۔ مچھیرا صاف مُکر گیا اور کہنے لگا: ”بھائی! تم نے مجھے یہی چکی دی تھی۔”
حامد بے چارا روتا ہوا جن کے پاس گیا اور ساری بات بتائی۔ جن نے اسے ایک جادوئی ڈنڈا تحفے میں دیا۔ اب حامد جلدی سے گھر آیا۔ اُس نے مچھیرے کو اپنے گھر دعوت پر بلایا۔ جب وہ کھانا کھانے گھر آیا تو حامد کہنے لگا: ”بھائی مچھیرے! تم نے میری جو چکّی چھپائی ہے وہ واپس کردو۔” لیکن مچھیرا اِس بار بھی مُکر گیا۔ حامد نے جادوئی ڈنڈے کو حکم دیا: ”مار ڈنڈے مار۔” بس پھر کیا تھا! ڈنڈے نے زور زور سے مچھیرے کے سر پر ضربیں لگانا شروع کردیں۔ وہ چیخنے چلانے لگا۔ ”ہائے مر گیا… اف مر گیا… میں ابھی چکّی واپس کرتا ہوں۔” یہ کہہ کر مچھیرا اپنے گھر کی طرف بھاگا اور اصلی چکّی لاکر حامد کو واپس کردی۔ اپنی جادوئی چکّی دیکھ کر لکڑ ہارا اور اس کی بیوی خوش ہوگئے۔

٭…٭…٭

Loading

Read Previous

باغی – قسط نمبر ۲ – شاذیہ خان

Read Next

گھوڑا، ہرن اورشکاری

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!