جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ۔ احمد سلمان
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ۔ احمد سلمان جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ
جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ۔ احمد سلمان جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ
اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا – شکیل بدایونی اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
داستان محبت مقابلے میں شامل ”سوزِ دروں” ایک ایسی کہانی ہے جس کو لکھنے سے پہلے کئی بار میرا قلم دماغی اور ارادی طور پر
آئیں مل کر سارے بچے کام کریں اب اچھے اچھے مل جل کر تم رہنا سیکھو بن جاؤ تم سچے بچے لڑنا اچھی بات نہیں
میں اس وقت جس جگہ پر موجود ہوں وہ میرا کمرہ ہے، جہاں فی لحال نیم تاریکی ہے۔ کمرے کا احاطہ خاصہ تنگ ہے۔ عقبی
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) کپاڈوکیہ کی پراسرار وادی باب6 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم قونیہ سے کپاڈوکیہ کے لئے
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) قونیہ ، تصوف کا شہر باب5 صبح سویرے ناشتا کرنے کے بعد ہم پاموکلے سے قونیہ کی
تحریر:مدیحہ شاہد ”استنبول سے انقرہ تک ” (سفرنامہ) پاموکلے کی حیرت انگیز خوبصورتی باب4 صبح سویرے ہم ناشتہ کرنے کے بعد برصا سے پاموکلے کے
تحریر:مدیحہ شاہد استنبول سے انقرہ تک (سفرنامہ) بُرصا کے رنگ باب3 صبح سویرے ہم نے ناشتہ کرکے سامان بس میں رکھوایا اور برصا کے لئے