عشقِ کامل — نازیہ خان (پہلا حصّہ)
سورج کی روشن کرنیں پردوں کے کناروں سے بڑی شدت سے اُس کے کمرے میں داخل ہورہی تھیں مگر ابس کی نیند میں ذرا خلل
سورج کی روشن کرنیں پردوں کے کناروں سے بڑی شدت سے اُس کے کمرے میں داخل ہورہی تھیں مگر ابس کی نیند میں ذرا خلل
رات کو بڑے زور کا جھکڑ چلا۔ سکریٹریٹ کے لان میں جامن کا ایک درخت گرپڑا۔ صبح جب مالی نے دیکھا تو اسے معلوم پڑا
سب اپنی اپنی نشستوں پر بیٹھے گپیں ہانک رہے تھے کہ اچانک گھنٹی بجی ۔ یہ میرے لیے بالکل نئی بات تھی کیوں کہ اس
۱۱۔ گٹھڑی سنا ہے دنیا کا ہر شخص اپنے ساتھ ایک گٹھڑی اٹھائے پھرتا ہے۔ اعمال کی گٹھڑی۔ گناہوں کی گٹھڑی، دکھوں کی گٹھڑی۔ پتا
۱۔اسمارہ بھاگ کر سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس کا سانس پھول گیا لیکن بارات دیکھنے کا اشتیاق اتنا تھا کہ پھولے سانس کو قابو کرنے کی
کا وش کو انتظار کی کو فت سے نہیں گزرنا پڑا ۔حا لا نکہ اُسے کو ئی خو ش فہمی نہیں تھی ، کم از
کیا کیا تھا جو ما ضی نہیں ہو گیا تھا۔گھر،کاروبار،رہن سہن،تہوار،حسین وادیاں،لباس،اپنے لوگ اور بہت سارا پیار جو اپنی وادی میں تھا اور جو یہاں
بڑے سے کشادہ اور روشن کچن میں اُسے ایک ٹانگ پر کھڑے چار گھنٹے بیت گئے تھے۔کچن اس وقت تمام باورچیوں اور اُن کے معا
سنو! میں شکاگو جاکر اپنی اسٹڈیز پر توجہ دوں گا۔ اچھا ہے وہاں رہتے ہوئے کچھ حاصل ہوجائے۔” ”ہاں… میں بھی یہی سوچ رہی تھی
تمہاری نیم وَا آنکھیں مرے رخسار پر، جب بھی غزل لکھیں اموزِ عشق کے اسرار، مجھ پر منکشف ہوکر سرور و کیف کی، چاہت کی،