کہانی زیادہ ضروری ہے یا کردار؟ ۔ سکرپٹ ۔ کمرشل رائٹنگ

کہانی زیادہ ضروری ہے یا کردار؟

اعلیٰ پائے کے تمام مصنفین اس بات پر متفق ہیں کہ کہانی کرداروں کی نسبت بہت زیادہ اہم ہوتی ہے۔ اگر پلاٹ اور کہانی کی ڈھانچہ مضبوط نہیں تو صرف دلچسپ اور پر کشش شخصیتوں والے کردار آپ کے ہر سکرپٹ کو مقبولیت نہیں دے پائیں گے۔ مگر اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ہم کرداروں کو نظر انداز کردیں۔

دیکھا جائے تو کہانی اور کرداروں کو دو الگ چیزیں تصور کرنا ایک غلطی ہے۔ یہ در اصل دو جسم ایک جان والا معاملہ ہے۔آپ جس کہانی کا بھی معائنہ کرلیں، کردار کہانی کے بغیر کچھ نظر نہیں آئے گا اور کہانی کردار کے بغیر کچھ نہیں لگے گی۔ جب کبھی کوئی کردار مشہور ہوا ہے تو وہ کہانی کے سر پر ہوا ہے اور جب کبھی کسی کہانی کو پذیرائی ملی ہے تو وہ کرداروں کے باعث۔

کہانی لکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ کہانی کے پلاٹ اور تھیم سے آگاہ ہونے کے بعد اپنے کرداروں پر توجہ دیں۔ کہانی لکھنے سے پہلے کرداروں کی مکمل اور تفصیلی بائیوگرافی لکھیں۔ یہ طریقہ کار مشہور مصنفہ جے کے رولنگ کا ہے۔ ہیری پوٹر کا مسودہ لکھنے سے پہلے انہوں نے ہیری پوٹر کی پوری دنیا، کرداروں کا پس منظر، ہر چھوٹے بڑے کردار کی مکمل بیک گرائونڈ سٹوری تخلیق کی۔ یہ طریقہ ء کار وقت لیتا ہے لیکن اس کے نتائج نہایت عمدہ اور ایک باریک بینی سے لکھی ہوئی دلچسپ کہانی کی صورت میں نمودار ہوتے ہیں۔ 

دوسرا طریقہ ء کار اس کے بالکل بر عکس ہے۔ کچھ مصنفین کے مطابق اس طرح کی چیزیں کہانی کو کرداروں سے بہت دور کردیتی ہیں۔ان کا ماننا ہے کہ ایک لکھاری کہانی لکھنے سے پہلے کرداروں کو دریافت کرے اس سے بہتر ہے کہ وہ کرداروں کوخود ہی کہانی دریافت کرنے دے۔ اس سے نہ صرف کہانی نمایاں مقام لے گی بلکہ کردار خود بخود اس کے نئے نئے موڑ دریافت کرتے رہیں گے۔ عین ممکن ہے کہ اس اپروچ کو استعمال کر کے لکھاری خود اپنی کہانی اور کرداروں کے بارے میں چونک جائیں۔ 

کیوں کہ دیکھا جائے تو اگر ایک کہانی اپنے لکھاری کو ہی متاثر نہیں کر پاتی تو بہت مشکل ہے کہ وہ اپنے پڑھنے والوں کو متاثر کر سکے ۔

لیکن اس سے پہلے کہ آپ ان دونوں طریقوں میں سے اپنے لیے ایک منتخب کرنے کا سوچیں، یہ ضرور جان لیں کہ ہر لکھاری ایک الگ انداز اور الگ نظر رکھتا ہے۔ کچھ لکھاری کرداروں پہ تفصیلی کام کر کے ہی کہانی کو آگے بڑھا سکتے ہیں، جب کہ کچھ مصنفین کہانی کے پیچ و خم پر کام کرتے کرداروں کو ثانوی حیثیت دیتے ہیں۔ یہ طریقہ ء کار خاص طور پر مسٹری، سسپنس اور تھرل لکھنے والے مصنفین استعمال کرتے ہیں۔ 

رومینس، تاریخ، فیملی ڈرامہ، اور ایسی دوسری اقسام کے لیے بہتر ہے کہ پہلے کرداروں پر توجہ دی جائے تا کہ قاری کردار کے جذبات کے ساتھ جڑ سکے۔ 

اچھی کہانی تخلیق کرنے کے لیے ان تمام پہلوئوں کا بغور جائزہ لے کر، اور اپنی طبیعت کے قدرتی میل کے مطابق فیصلہ کیجیے کہ آپ کے لیے کردار زیادہ اہم ہیں یا کہانی۔

٭…٭…٭

Loading

Read Previous

مکالمے لکھنے کا پہلا اور بنیادی اصول ۔ سکرپٹ ۔ کمرشل رائٹنگ

Read Next

کامیابسکرپٹ لکھنے کے چھے گُر  ۔ سکرپٹ ۔ کمرشل رائٹنگ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!