نفسِ مضمون: کہانی کا پس منظر بیان کرنے کا فن ۔ سکرین پلے ۔ کمرشل رائٹنگ

نفسِ مضمون: کہانی کا پس منظر بیان کرنے کا فن

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک اَن کہی بات کہی گئی بات کی نسبت اپنا گہرا تاثر چھوڑتی ہے۔ ایک لکھاری کی حیثیت سے ہم اپنی کہانی کے تمام کرداروں کی خصوصیات سے مکمل طور پر واقف ہوتے ہیں۔ کہانی بننے کا اصل لطف یہی ہے کہ اس میں حقیقی زندگی کے برعکس ہم تصویر کا ہر رخ دیکھ سکتے ہیں۔ اگر ہمارا کوئی کردار غیر متوقع ردِ عمل کا ظاہر کرے تو بہ حیثیت ایک کہانی نویس ہمیں علم ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہے۔ ایک کہانی نویس نہ صرف اپنے ہر کردار کے پسِ منظر سے واقف ہوتا ہے بلکہ یہ بھی جانتا ہے کہ آگے چل کر مختلف کرداروں کو کن حالات و واقعات کا سامنا کرنا ہو گا۔ ان تمام اسرار و رموز کو کب اور کیسے قاری تک منتقل کرنا ہے یہی ایک لکھاری کی صلاحیت کا اصل امتحان ہے۔

ایک معیاری تحریر لکھنے کا نسخہ یہ ہے کہ پوری کہانی کو پلیٹ میں سجا کر قاری کے سامنے پیش کرنے کی بہ جائے بہ تدریج اس کی گرہیں کھولتے جائیں۔ یعنی غیر ضروری وضاحت سے اجتناب کرتے ہوئے کچھ چیزیں قاری کے فہم پر چھوڑ دی جائیں۔ ارنسٹ ہیمنگ وے اسی طرزِ تحریر کے ماہر تھے، کہانی کا اصلِ مطلب بین السطور بیان کرنا ہی ان کا خاصہ تھا۔ 

آپ کا نفسِ مضمون کیا ہے؟ آپ جو کہانی کہنے جا رہے ہیں اس کا پسِ منظر کیسا ہے؟ یہ ایسی چند باتیں ہیں، جن پر اکثر نئے لکھنے والے توجہ نہیں دیتے۔ کہانی کا پسِ منظر کسے کہتے ہیں؟ یہ دراصل وہ حالات و واقعات ہیں، جن پر اصل کہانی کی بنیاد رکھی جاتی ہے اور آپ کے کرداروں کا وہ ان دیکھا ماضی بھی جو ان کے رویوں کی وجہ بنتا ہے۔ کہانی کو ایک تسلسل کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے اس کا پسِ منظر بھی اتنی ہی اہمیت رکھتا ہے، جتنا کہ خود کہانی۔ خصوصاً اس صورت میں جب آپ کی کہانی ماضی اور حال کے واقعات ساتھ ساتھ لے کر چل رہی ہو۔

یاد رکھیں جب بھی کوئی کہانی لکھنے بیٹھیں، پہلے اس کے “Prequel” پر کام کریں یعنی اس کہانی سے پہلے کی کہانی۔ اس سے یہ ہو گا کہ آپ کو یہ سوچنے میں دقت پیش نہیں آئے گی کہ اپنی کہانی کو بغیر کسی بے ربطگی کے کیسے  آگے بڑھانا ہے۔ ایک فائدہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کے ذہن میں کہانی کے حوالے سے آنے والا ایک عام سا تصور بعد ازاں “Prequel” کی مناسبت سے کسی اچھوتے اور منفرد خیال میں تبدیل ہو جائے۔

اگر آپ اپنی کہانی کو ایک تسلسل سے آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو خیال رکھیں کہ کہانی میں کہیں کوئی تشنگی نہ رہے۔ اپنے کرداروں کا ماضی کھنگالیں اور اس کے مطابق ان کی خصوصیات لکھیں۔ قاری کو صرف یہ مت بتائیںکہ کہانی کی ہیروئن منفی کردار رکھتی ہے بلکہ یہ بھی بتائیں کہ ایسا کیوں ہے؟

ایک اور بات جسے یاد رکھنا بے حد ضروری ہے، وہ یہ کہ کہانی کے پسِ منظر ضرورت کے تحت ہی بیان کریں۔ بعض اوقات پسِ منظر جاننا صرف آپ کے لیے ضروری ہوتا ہے نہ کہ قاری کے لئے۔ بہترین کہانیاں وہ ہوتی ہیں، جن میں اس فن کا استعمال مناسب وقت پر کیا جائے۔

٭٭٭٭

Loading

Read Previous

خاکہ بنانے کے فوائد ۔ سکرین پلے ۔ کمرشل رائٹنگ

Read Next

ناول کو سکرین پلے میں بدلیں ۔ سکرین پلے ۔ کمرشل رائٹنگ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!