قلم کار کی شہزادی
ایم اے ایقان
”برف سے ڈھکے اُس بلند پہاڑ کی دوسری جانب دوسرے لوگوں کا دیس ہے۔ وہاں ایک شہزادی رہتی ہے جو اپنے شہزادے کا انتظار کرتی ہے۔ اُس کا شہزادہ اُس دیس میں رہتا ہے۔“ بچہ حیرت سے آنکھیں پٹپٹا کر ماں سے کہانی سُن رہا تھا۔
شہزادی اُس کے دماغ میں بس گئی۔ بچے نے اُس کے بعد بہت سی شہزادیوں کی کہانیاں پڑھیں۔ پرستان کی شہزادی، جادوگر کی قید میں موجود شہزادی، لمبے بالوں والی شہزادی…. اُسے ساری شہزادیاں اچھی لگتیں۔
پھر وہ بچہ بڑا ہوگیا۔ وہ ایک قلم کار بنا مگر اب وہ شہزادیوں کی نہیں اپنے اردگرد پھیلی غربت، بیماریوں، ظلم، ناانصافی، انسانوں میں تفریق اور اُن کی بے بسی کی کہانیاں لکھنے لگا۔ مگر اب بھی پہاڑ کی دوسری جانب دوسرے دیس کی شہزادی اُس کا انتظار کرتی ہے اور قلم کار کے دل میں اُس کی خواہش ہُمکتی ہے۔