عورت، مرد اور میں — عمیرہ احمد
”عورت، مرد اور میں” میری پہلی غیر مطبوعہ تحریر ہے جو کسی ڈائجسٹ میں شائع ہونے کی بجائے پہلی بار ایک کتاب میں شائع ہو
”عورت، مرد اور میں” میری پہلی غیر مطبوعہ تحریر ہے جو کسی ڈائجسٹ میں شائع ہونے کی بجائے پہلی بار ایک کتاب میں شائع ہو
” زندگی گلزار ہے ” میری پہلی تحریر تھی جسے میں نے اپنی ہینڈ رائٹنگ بہتر کرنے کے لیے لکھنا شروع کیا تھا۔ اس وقت
میرے پیارے اللہ! ”آپ کے نام یہ میرا پہلا اور آخری خط ہے، بچپن میں ایک بار ایک کہانی پڑھی تھی… ایک یتیم بچے کی
ناک تین اقسام کی ہوتی ہیں۔ ایک ناک وہ ہے جو ہمارے چہروں پر پائی جاتی ہے۔ یہ سونگھنے کا کام کرتی ہے اور اس
سیڑھیاں غائب ہو چکی تھیں اور وہ جسے گھر کی چھت سمجھ رہی تھی وہ ایک پہاڑ کی چوٹی تھی جس سے نیچے اترنے کا
اس نے سانس لیتے ہوئے فضا میں کسی خوشبو کو محسوس کیا۔ آنکھیں بند کر کے گہرے سانس لیتے ہوئے اس نے اس خوشبو کو
انتساب! نجمہ سلطان محمود کے نام جنہوں نے 30 سال پہلے اسلام قبول کرنے کے بعد انگلینڈ چھوڑ کر پاکستان میں سکونت اختیار کرلی۔ پیش
”سسٹر! مجھے آپ سے ایک درخواست کرنی ہے۔” وہ اس دن چرچ سے واپس آکر سیدھی سسٹر پیٹریشیا کے پاس گئی تھی۔ سسٹر الزبتھ بھی
پیش لفظ…! ”حاصِل” میری زندگی کی چند اہم تحریروں میں سے ایک ہے… میرے خیال میں میری ابتدائی تحریروں میں سے سب سے میچور اور
حُسنہ اور حُسن آراء میری دوسری ایسی تحریر ہے جو کسی ڈائجسٹ میں شائع ہونے کی بجائے سیدھا ایک کتاب کا حصہ بن رہی ہے۔
Alif Kitab Publications Dismiss