گھر سے مکان تک ۔ افسانہ
گھر سے مکان تک افسانہ زارا باجوہ کبھی کبھی خود سے کیے گئے عہد یوں چکنا چور ہوتے ہیں کہ انسان خود سے نظریں
گھر سے مکان تک افسانہ زارا باجوہ کبھی کبھی خود سے کیے گئے عہد یوں چکنا چور ہوتے ہیں کہ انسان خود سے نظریں
صبح سویرے آئے چڑیا محمد اکرام انجم میواتی صبح سویرے آئے چڑیا آکے شور مچائے چڑیا چُو چُو چوں، چُو چُو چوں سوتے بچے جگائے
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) خرم فاروق ضیا محبت کے دریا بہاتے محمد ہر اِک شخص کے کام آتے محمد امیروں سے ملتے،
موسم نظیر فاطمہ ایک سال کے موسم چار سردی، گرمی، خزاں، بہار سردی آئے، مالٹے لائے ہر طرف سردی پھیلائے ایک سال کے
جنگل میں دعوت ارسلان اللہ خان مسٹر بھالو نے کی یہ وِش رکھّیں جنگل میں ہم وَن ڈِش جوں ہی آیا طوطا قاضی
نیکی سیریز بہترین کھانا رمشا جاوید وقار پچھلے کئی گھنٹوں سے گلی میں موجود اس مزدور کو دیکھ رہا تھا جو روزے کی حالت میں
نیکی سیریز پہلا روزہ انعم توصیف وہ کمرے میں گیا اور جلدی سے دروازہ بند کرلیا۔ اس کا گلا سوکھ رہا تھا اور ہونٹ خشک
نیکی سیریز روزے دار کو افطار کروانا عائشہ طاہر آج فاتح کا پہلا روزہ تھا اور امی نے افطار میں اسکی پسند کی ڈھیر ساری
سزا روبینہ عبد القدیر کرکٹ کھیلتے ہوئے زید اور بکر کا جھگڑا ہوگیا۔ زید نے بکر کے بال کھینچے اور گالی دے ڈالی۔ بکر نے
نیکی سیریز سنت مبشرہ خالد (کراچی) ”حمزہ! بیٹھ کر پانی پیا کریں یہ سنت ہے۔” ماما نے حمزہ سے کہا۔ ”حمزہ بیٹا! مسواک کرلینا، یہ