آؤ چلتے ہیں لاہور
آؤ چلتے ہیں لاہور ارسلان اللہ خان کیوں ہوتے ہو اتنے بور آؤ چلتے ہیں لاہور دیکھو داتا کا دربار گھومو باغِ شالیمار ماڈل ٹاؤن،
آؤ چلتے ہیں لاہور ارسلان اللہ خان کیوں ہوتے ہو اتنے بور آؤ چلتے ہیں لاہور دیکھو داتا کا دربار گھومو باغِ شالیمار ماڈل ٹاؤن،
میٹھے بول ضیاء اللہ محسن جب بھی بچو بولو تم لب اپنے جب کھولو تم لہجہ ایسا، من کو بھائے اور باتوں سے خوشبو آئے
مالک اور نوکر ارسلا ن اللہ خان اک مالک نے رکھا نوکر دیر سے اُٹھتا تھا وہ سو کر جو چیزیں مالک منگواتا نوکر کچھ
محمدۖ کے جیسا نہیں کوئی بھی محمد ارسلان اللہ خان نہیں بعد اُن ۖ کے کوئی بھی نبی یہ امُّت بھی ہے امُّتِ آخری جو
الف نگر مقابلہ کی چوتھی بہترین نظم کریلا ناہید حیات میں ہوں سبزی، نام کریلا جو بھی کھائے کرے واویلا کڑوا ہوں اور نیم چڑھا
جتن کیا تو…! زاہد حسین جتن کیا تو وطن پایا ہے ہم نے مل کے یہ پاکستان بنایا ہے قائد کی محنت نے ہے یہ
آزادی کی نعمت عظمیٰ رحمان ہاشمی آزادی کا جشن مناتے رہنا ہے گیت سدا خوشیوں کے گاتے رہنا ہے لاکھوں جانیں دے کر جس کو
بلّی اور پرندہ عبدالمجید سالک سنا ہے کسی گھر میں تھی ایک بلّی وہ چوہوں کو کھا کھا کے تنگ آگئی تھی اسے صبح شام
تالاب کا مینڈک ایک دفعہ کا ذکر ہے۔ ایک شہزادی تالاب کے کنارے سونے کی گیند سے کھیل رہی تھی۔ کہ اچانک اس کی گیند
اسپیس شپ کا فرار علینا ملک بازل، وہاج اور فاتح بلا کے شرارتی اور بے حد ذہین بچے تھے۔ پورا محلہ ان کی شرارتوں سے
Alif Kitab Publications Dismiss