
بلوچستان کی لوک کہانی ۔ سُنہری برتن ۔ لوک کہانی
بلوچستان کی لوک کہانی سُنہری برتن ساجدہ غلام محمد جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں پیدا ہونے والی ساجدہ غلام محمد آج کل مانچسٹر (انگلینڈ)
بلوچستان کی لوک کہانی سُنہری برتن ساجدہ غلام محمد جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں پیدا ہونے والی ساجدہ غلام محمد آج کل مانچسٹر (انگلینڈ)
پشتون لوک ادب سے ماخوذ تورا بان دیو گلِ ارباب مشہور کردار ”تورا بان دیو” کی دل چسپ کہانی! اونچے پہاڑوں اور سر سبز درختوں
نانگا پربت کی لوک کہانی وہ کون تھا؟ زرین قمر ”یہ کہانی زیادہ پرانی نہیں، لیکن پھر بھی اسے کئی سال بیت چکے ہیں۔ ان
آدھی پوری محمد احمد رضا انصاری کسی گاؤں میں ایک کسان اپنی بیوی بچوں کے ساتھ رہتا تھا۔ کسان کا نام تھا صابر اور اُس
آگ کے جگنو جاوید بسام سردی زوروں پر تھی اور ان دنوں سورج بابا کا قیام ایک اونچے پہاڑ پر تھا۔ چترال کی قریبی وادی
صبح سویرے آئے چڑیا محمد اکرام انجم میواتی صبح سویرے آئے چڑیا آکے شور مچائے چڑیا چُو چُو چوں، چُو چُو چوں سوتے بچے جگائے
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) خرم فاروق ضیا محبت کے دریا بہاتے محمد ہر اِک شخص کے کام آتے محمد امیروں سے ملتے،
موسم نظیر فاطمہ ایک سال کے موسم چار سردی، گرمی، خزاں، بہار سردی آئے، مالٹے لائے ہر طرف سردی پھیلائے ایک سال کے
جنگل میں دعوت ارسلان اللہ خان مسٹر بھالو نے کی یہ وِش رکھّیں جنگل میں ہم وَن ڈِش جوں ہی آیا طوطا قاضی
نیکی سیریز بہترین کھانا رمشا جاوید وقار پچھلے کئی گھنٹوں سے گلی میں موجود اس مزدور کو دیکھ رہا تھا جو روزے کی حالت میں