شارٹ فلم لکھنے کی جدو جہد
مصنفین جانتے ہیں کہ لکھنا ایک عرق ریزی والا کام ہے۔ قاری چند ساعتوں میں جس کتاب یا کہانی کے اچھا یا برا ہونے کا فیصلہ کر دیتا ہے، لکھاری نے اکثر اسے لکھنے کے لیے راتیں کالی کی ہوتی ہیں۔ اور یہ مشکل کام تب اور مشکل ہو جاتا ہے جب بات مختصر تحریر کی آئے۔ اگر آپ تحریر کے شعبے سے ذرا سا بھی شغف رکھتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہو گا کہ طویل تحریر کے مقابلے میں مختصر تحریر لکھنا زیادہ مشکل ہے، کیوں کہ آپ کے پاس بیان، پس منظر، مکالمے، کردار نگاری، غرض ہر وہ چیز جو تحریر کو گہرائی اور شخصیت دیتی ہے، اسے پوری تفصیل سے لکھنے کی گنجائش کم رہ جاتی ہے۔
ایسا ہی سکرین رائٹنگ کے حوالے سے ہوتا ہے۔ ایک معمول کے دورانیے کی فلم آپ کو تحریر کے ہر شعبے سے انصاف کرنے کی جگہ دیتی ہے، لیکن اچھی شارٹ فلم صرف وہی لکھاری لکھ سکتا ہے جو حقیقتاً تحریر کے ہر زاویے سے واقف ہو اور اس پر عبور رکھتا ہو۔ کہانی کی کشمکش، کردار، عروج اور پھر حل۔۔یہ سب بہترین انداز میں سکرین پر دکھانے کے لیے سکرین رائٹر کے پاس صرف چند صفحات کی جگہ ہوتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ ان چند صفحات کو پر اثر انداز میں کیسے پیش کیا جا سکتا ہے؟
آئیں اس کا جواب کھوجتے ہیں۔
کہانی کو اثر دینے کے لیے فلم کے مناظر کی ترتیب بدل دیں۔ سینز میں سے تمام مکالموں کو نکال کر ان سینز پر نظر ڈالیں۔ کیا ان سینز سے آپ کے کہانی ناظرین تک پہنچ رہی ہے؟ ان مناظر کو اونچی آواز میں پڑھیں تا کہ آپ انہیں سن سکیں، اور ذہن میں منظر نگاری کر سکیں۔ کیا جو منظر آپ کے ذہن کے پردے پر آ رہا ہے، مضبوط ہے؟
اپنے مکالموں پر نظر ثانی کریں۔ ایک شارٹ فلم کے سکرپٹ میں بھاری بھرکم ڈائیلاگ بازی کی ضرورت نہیں ہوتی نا ہی وہ اس صنف سے میل کھاتا ہے۔ اپنے مکالموں کو اونچی آواز میں پڑھیں یا ریکارڈ کر کے سنیں۔۔۔اگر وہ آپ کو بھاری محسوس ہو رہے ہیں تو انہیں سکرپٹ سے نکال پھینکیں۔
اگر آپ کو محسوس ہو کہ مکالموں کی کمی آپ کی کہانی کو کمزور کر رہی تو سوچیں کہ مکالمے کی جگہ کیا چیز شامل کر کے آپ فلم بین تک اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔ کردار کو کوئی خاص عادت، کوئی انوکھا انداز، کوئی عام سی حرکت جو حالات کے تناظر میں کچھ الگ دکھے اور دیکھنے والوں تک ایک خاص پیغام پہنچا جائے؟ یہ سب وہ آلے اور ہتھیار ہیں جنہیں استعمال کر کے آپ مکالموں کی کمی پر قابو پا سکتے ہیں۔
لیکن اہم بات یہ بھی ہے کہ جو بھی مکالمے سکرپٹ میں موجود ہوں، وہ انتہائی مضبوط، احساسات سے بھر پور ، اور کرداروں کی اندرونی کیفیت کی مکمل عکاسی کرتے ہوں۔ مختصر، حقیقت سے قریب اور جامع مکالمے کسی بھی شارٹ فلم کی جان ہو تے ہیں۔ آپ کی فلم کس genre ہے، یہ حقیقت بھی آپ کو مکالموں کی تعداد اور معیارکا تعین کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک شارٹ فلم جو ”ڈرامہ” کے genre سے تعلق رکھتی ہے، اس کی نسبت ایک ہارر شارٹ فلم کم اور معمول کے مکالموں کو استعمال کر کے بھی بنائی جا سکتی ہے۔
مکالموں اور سینز کے علاوہ ایک اور اہم جز ہے ریسرچ۔
شارٹ فلم پاکستان میں بہت کم بنائی جا رہی ہے۔ اس لیے ہماری سکرین رائٹرز کے لیے اس صنف میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ماضی کی شاندار مثالیں موجود نہیں ہیں۔ مشاہدے اور شارٹ فلم کی مثالوں کے لیے آپ کو بین الاقوامی سینما کی مدد لینی ہو گی۔ اور یہ آ پ کے لیے blessing in disguiseثابت ہو گی کیوں کہ بین الاقوامی سینما اس صنف میں کئی دہائیوں کا تجربہ رکھتا ہے۔اور وہاں اس صنف میں آپ کو ہر طرح اور ہر معیار کی شارٹ فلم دیکھنے کو ملے گی۔ اور یہ وسیع body of work نہ صرف آپ کو مشاہدہ دے گی بلکہ تکنیک کے حوالے سے بھی آ پ کی تربیت کرے گی۔
دوسرے سینماز کی شارٹ فلمز دیکھنے کے علاوہ آپ اپنی طرح کے دوسرے سکرین رائٹرز سے بات کر کے بھی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ کو اندازہ ہوگا کہ ہر سکرین رائٹر کے لیے شارٹ فلم لکھنے کا عمل مختلف ہوتا ہے ، اور یہی فرق آ پ کو اپنی شارٹ فلم کی شخصیت تلاش کرنے اور اسے نکھارنے میں مدد دے گا۔
ہمیں امید ہے یہ چند pointersاس جدو جہد میں آپ کی مدد کریں گے۔ ہمیں اپنے فیڈ بیک سے ضرور آ گاہ کیجیے گا۔