خود شناسی کو اپنے تحریری عمل کا حصہ بنائیں
عموماََ ایسا ہوتا ہے کہ جب ہم کچھ لکھنے بیٹھیں تو خیالات ساتھ چھوڑنے لگتے ہیںاور موضوع کے چناؤ میں ہمیں دقّت پیش آتی ہے۔ایسی صورتحال سے نبٹنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو پرکھیں، خود اپنی شخصیت کھنگالیںتاکہ نئے خیالات ذہن میں جنم لیں۔اس مضمون کے ذریعے ہم آپ کو ایک ایسی مشق کروا رہے ہیں جو نئے آئیڈیازپر کام کرنے میںآپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
ذیل میںاپنی شخصیت کا تجزیہ کرنے کے حوالے سے چند سوالات ترتیب دیے گئے ہیں۔ آپ ایک صفحے پر ان تمام سوالات کے جوابات پوری سچائی سے تحریر کریں۔پھر ان جوابات پر ایک ناقدانہ نگاہ دوڑاتے ہوئے کوئی ایک جواب اپنی اگلی تحریر کے موضوع کے طور پر چُن لیں۔
پہلا مرحلہ
دوسرا مرحلہ
کیا کبھی کسی کتاب کی بدولت آپ کی زندگی میں کوئی تبدیلی آئی؟
اگر ہاں، تو وہ کون سی کتاب تھی اور کس قسم کی تبدیلی لائی؟
کیا کبھی کسی رشتے یا تعلق کی وجہ سے آپ کی زندگی میں کوئی تبدیلی آئی؟
کب؟ کیسے؟اور کیوں؟
آپ کی نظر میں دوستی کا رشتہ کیسا ہونا چاہیے؟
کیوں؟
آپ کی نظر میں دوستی کا رشتہ کیسا نہیںہونا چاہیے؟
کیوں؟
کیا آپ کو کبھی شدید قسم کا غصہ آیا؟
کب؟ کہاں؟اور کیوں؟
کیا آپ نے زندگی میں کبھی خود کو بہت طاقتور محسوس کیا؟
وہ کون سا واقعہ تھا جس کے بعد آپ کو ایسا محسوس ہوا؟
کیا آپ نے کبھی خود کو نہایت حیرت انگیز صورتحال سے دوچار پایا؟
وہ کون سا واقعہ تھا جس کے بعد آپ کو ایسا محسوس ہوا؟
اپنی شخصیت کا وہ کون سا پہلو ہے جو آپ بدلنا چاہیں گے؟
کیوں؟
مستقبل میں آپ دنیامیں کیا تبدیلی دیکھنا چاہیں گے؟
کیوں؟
ماضی کی ایسی کون سی بات ہے جو آپ بدلنا چاہیں گے؟
کیوں؟
یہ ذہنی ورزشیں آپ کے تحریری عمل کو نہ صرف تروتازہ بنا دیتی ہیں بلکہ آپ کے ذہن کو نت نئے خیالات کے لیے زرخیز بناتی ہیں۔