کامیابسکرپٹ لکھنے کے چھے گُر
(ملین ایئر سکرپٹ رائٹر کے قلم سے)
ہر گزرتے دن کے ساتھ فلم انڈسٹری میں ایک سے بڑھ کر ایک سکرین رائٹرمنظرِ عام پر آرہا ہے، جن میں سے ہر رائٹر کے خیالات ہر لحاظ سے پختہ اور جامع ہوتے ہیں۔ وہ اپنے خیالات اورتجربات کو قلم کی مدد سے صفحۂ قرطاس پر منتقل کرتا ہے اوراس طرح بہترین سکرپٹ ترتیب پاتا ہے۔ اس کے بعد رائٹر بنا سوچے سمجھے اپنا سکرپٹ اور ون لائنر پروڈیوسرز کو بھیج دیتا ہے جہاں سے وہ سکرپٹ بری طرح رد ہونے کے بعد مصنف کے پاس واپس پہنچتا ہے۔آخرایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس آرٹیکل میں ہم نے اپنے قارئین کو ان ہی وجوہات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی بنا پر بہت اچھے اچھے سکرپٹ بھی رد کر دیئے جاتے ہیں۔
سکرپٹ لکھتے ہوئے اگر ان چھے باتوں کا خیال رکھا جائے تو کوئی بھی پروڈیوسر آپ کا سکرپٹ رد نہیں کر سکتا بہ شرط یہ کہ خیال بھی عمدہ ہو۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ آخر وہ ایسے کون سے اصول ہیں۔
1۔ اپنی تحریر پر باربار نظرثانی کریں:
سینما گھر یا ٹی وی سکرین پر جو ڈراما یا فلم آپ بہت شوق سے دیکھتے ہیں، وہ فلمائے جانے سے قبل پروڈیوسرز کی جانب سے بار بار رد ہوتی ہے یا اس کے سکرپٹ میںوقتاً فوقتاً اس قدر تبدیلیاں کی جاتی ہیں کہ ابتدائی مسودے اور فائنل سکرپٹ میں بہت کم مماثلت رہتی ہے۔سکرپٹ فائنل ہونے کے بعد جب شوٹنگ شروع ہوتی ہے تو بعض اوقات ہفتوں اور مہینوں کی محنت کو بری طرح سے رد کر دیا جاتا ہے کیوں کہ جس اداکار نے کام کرنا ہوتا ہے، وہ موجود نہیں ہوتا یا پھر وہ لباس نہیں مل پاتے جو اس نے پہننا ہوتے ہیں۔تو ذہنی طور پر اپنے لکھے ہوئے کو بار بار دوبارہ لکھنے کے لیے تیار رہیں۔
2۔ ذہن میں ایک سٹار کا تصور رکھیں:
جب بھی آپ اپنی مووی کا سکرپٹ لکھنے لگیں، تو آپ کے ذہن میں مرکزی کردار کے مطابق ایک اداکار لازمی ہونا چاہیے۔ ہوسکتا ہے جس وقت آپ فلم لکھ رہے ہوں،آپ کو ایسا محسوس ہو کہ اس وقت فلمی دنیا میں وہ کردار ادا کرنے کے لئے چودہ کے قریب اداکار ہوں۔ لیکن اس کے باوجود آپ کو اس بات کی مکمل یقین دہانی کرنی چاہیے کہ کیا ان میں سے ایک یا دو اداکار آپ کے سکرین پلے کے لئے بالکل موزوں ہیں ۔
ہالی ووڈ انڈسٹری میں بننے والی کسی بھی فلم کا بجٹ کم از کم ڈھائی کروڑ ڈالر تک ہوتا ہے۔ اور اگر کوئی اپنی فلم پر اس قدر خطیر رقم خرچ کررہا ہے، تو اس فلم میں کم از کم ایک اچھا اداکار لازمی ہوناچاہیے۔ اس لیے وہاں سکرپٹ لکھتے ہوئے لکھاریوں کے ذہن میں اکثر ایک نامور ادارکار ہوتا ہے جسے وہ اپنے کردار کے لیے بالکل موزوں سمجھتے ہیں۔ آپ کے سکرپٹ کے لیے کیا کوئی کامیاب اداکار آپ کے ذہن میں ہے؟
3۔فلم کے روایتی فارمولے کو ترک مت کریں:
آپ کی فلم کا آئیڈیا بالکل منفردہو نا ضروری ہے، لیکن اس کا فارمولا باقی موویز کی طرح ہی ہونا چاہیے۔ آپ کو ایسا سکرپٹ لکھنا چاہئے جس کی فلم کے تیس سیکنڈ کے ٹریلر سے ہی ناظرین مکمل فلم دیکھنے پر مجبور ہوجائیں اور ایسی تمام فلموں کی ساخت ایک جیسی ہی ہوتی ہے۔
فلم کی بنیادی ساخت کچھ ایسی ہوتی ہے کہ سکرپٹ لکھتے ہوئے آپ ایک آدمی کو لیں، اس کو درخت پر چڑھائیں، پتھر ماریں، اور پھر اس کو درخت سے نیچے اتاریں اور آخر میں دوبارہ چڑھا دیں۔
مثال کے طور پر Die Hard The Matrix, Casablanca, ان تینوں فلموں میں ہیروز کو ان کی خواہش کے برعکس حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن آخر میں وہ جیت گئے۔ یہ ایک فلم کا سٹرکچر ہے، جس پر عمل کر کے آپ مشکلات سے بچ سکتے ہیں۔
4۔ابتدائیہ اختتام سے بھی زیادہ اہم ہے:
سکرین پلے کے ابتدائی دس صفحات وہ ہیں جو نہ صرف کسی بھی فلم کے ناظرین بلکہ ہالی ووڈ انڈسٹری میں موجود پروڈیوسرز اور اداکاروں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اگر آپ کے سکرین پلے کا ابتدائی حصہ مزے دار اور دل چسپ نہیں ہیں تو کوئی آگے کی کہانی نہیں پڑھے گا۔
ابتدائیہ بالکل اوریجنل ہونے چاہیے تاکہ اس پر بننے والی فلم فوراً ناظرین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرواسکے۔ سکرپٹ پڑھنے والوں کی توجہ اختتام سے زیادہ سکرین پلے پر ہوتی ہے۔ اگر آپ کی توجہ اچھی فلموں کے اختتام پر ہے، تو تقریباً تمام فلموں کا اختتامیہ ایک ہی جیسا ہوتا ہے۔بروس ولز ولن کو ہرادیتا ہے، ہیرو ڈیتھ سٹار کو مار دیتا ہے، لوگ شارک کو ماردیتے ہیں۔ وغیرہ وغیرہ۔
5۔مسودے سے زیادہ اہم کہانی بیان کرنا ہے:
کہانی کوبیان کرنے کا عمل سیکھنے سے زیادہ اہم چیز کوئی نہیں ہوسکتی۔ اگر آپ ایک اچھے سکرین رائٹر بننے جارہے ہیں، تو آپ کو اس کے ساتھ ساتھ ایک اچھا اداکار اور سیلزمین بھی بننا پڑے گا۔ آپ کو کسی پروڈیوسر سے بات کرتے ہوئے دس منٹ کے اندر اندر اپنا آئیڈیا سنانا ہوگا ، اور اس کو اپنا وہ نظریہ دکھانا ہوگا جس سے آپ خود اپنی مووی کو دیکھتے ہیں، اور یہ کہ اس کے اندر آپ کو کیا چیز پسند ہے۔ بعض اوقات یہ مسودے کو پیش کرنے سے بھی زیادہ اہم ہوتا ہے۔
6۔ جملوں کے لئے زیادہ باریک بین نہ ہوں:
بہت سے نئے لکھاری اپنے سکرپٹ سے زیادہ توجہ جملوں اور مکالموں پر دیتے ہیں، ان کے نزدیک ان کی فلم کی کامیابی ان کے اچھے جملوں کی مرہونِ منت ہے۔ حالانکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہوتی ہے۔آپ کے جملے شوٹنگ کے پہلے ہی دن اداکار رد کردیتے ہیں، وہ یا تو اپنی طرف سے ان جملوں کو تبدیل کرتے ہیں یا پھر نئے سرے سے ان کو لکھتے ہیں۔آپ کا سکرپٹ اتنا اچھا اور شاندار ہونا چاہیے کہ ایک کامیاب اداکار اس کو کرنے کے لئے حامی بھر لے لیکن ساتھ ہی آپ کو یہ بھی امید کرنی چاہیے کہ وہ اس فلم میں آپ کے تخلیق کردہ کردار کے اندر رہ کر ایک شاندار اداکاری کا مظاہرہ کرے اور ساتھ ہی نئے جملے بھی لکھے۔فلم میں بنیادی چیز پلاٹ ہوتا ہے نہ کہ مکالمے۔
دوسری طرف سائنس فکشن اور کچھ دوسری اصناف میںمکالمے بہت اہم ہوتے ہیں کیوں کہ ڈائیلاگز کی مدد ہی سے فلم کے حقائق کا پتہ چلتا ہے، ہاں البتہ مزاح اور ڈرامہ میں آپ اداکاروں کو آزادی دیں تاکہ وہ خود سے اپنا حصہ بھی ڈال سکیں۔ ایک اچھا اداکار اپنے کردار میں خود کو ڈھالتا ہے، اس کی طرح بولنے کا انداز اپناتا ہے اور یہ ایک اچھی چیز ہے۔
آپ کے نزدیک ان تمام ٹپس میں سے سب سے زیادہ کارآمد کون سی ہے؟