فکشن بہ مقابلہ اَدب
ادب، بہت وسیع معنوں میں استعمال ہونے والا ایک لفظ ہے جس میں لکھی اور بولی جانے والی بہت سی اصناف شامل ہیں۔ ادب کی تعریف کئی مختلف انداز میں کی گئی ہے۔ تکنیکی پہلو سے ادب کی تعریف کچھ یوں بیان کی گئی ہے: ”ادب اختراعی تخیل سے جنم لینے والی چیز ہے۔”
اپنی اسی خوبی کی بنا پر اسے مزید کئی اصناف میں تقسیم کیا جاتا ہے مثال کے طور پر ڈرامہ، شاعری، فکشن اور نان فکشن بھی ادب کے دائرے میں شامل ہیں۔
آپ کہہ سکتے ہیں ادب کا رتبہ فکشن کی ماں جیساہے، بہت سے بچوں کی اکلوتی ماں۔
ادب کی طرح فکشن بھی سوچ، خیال یا تصور ہی کی پیداوار ہے۔ فکشن اور نان فکشن دو بالکل الگ چیزیںہیں۔ فکشن ادب کی ایک ثانوی شاخ جو ادبیات کی اُن اقسام کہ جن میں تخیلی اظہار کی خصوصیات شامل ہوتی ہیں کے برعکس اپنی نوعیت کا الگ طرزِ تحریر ہے۔ اس کے اظہار کے ذرائع میں ناول اور شارٹ سٹوریز شامل ہیں۔ ادب، تحریری دنیا کا اعلیٰ ترین درجہ ہے جسے کبھی بھی پرانا یا بے کار قرار نہیں دیا جا سکتا۔ فکشن کا درجہ ادب کے بعد آتا ہے۔ فکشن کی ایک خوبی یہ ہے کہ قاری اسے شروع سے آخر بآسانی پڑھتا چلا جاتا ہے بغیر کہیں اٹکے یا رُکے اسی لئے یہ عام قارئین میں بھی پسندیدگی کی سند پا لیتا ہے۔ فکشن میں ادب جیسی گہرائی ناپید ہے، جو قاری کو جگہ جگہ سوچنے اور سمجھنے پر مجبور کرتی ہے۔
فکشن تحریروں کے اسلوب سے قاری عام طور پر مانوس ہوتے ہیں۔تحریر شروع کرتے ہی وہ اس کے انجام کا اندازہ کر سکتے ہیں۔ جب کہ ادبی تحریریں رمزیت، اشاریت اور کنائیت سے سجی ہوتی ہیں، بعض اوقات چند الفاظ میں پورا پورا قصہ چھپا ہوتا ہے۔ ایسے میں قاری کو ان الفاظ پر غوروفکر کے لیے وقفہ درکار ہوتا ہے اور پھر وہ اس تحریر کا مزہ لینے کے لیے بھی وقفے لیتا ہے۔
ادب پڑھنے کے لیے دانائی اور فہم کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ فکشن ان تکلفات سے بے نیاز دکھائی دیتا ہے۔ ادب لکھنا، فکشن لکھنے کے مقابلے میں کہیں زیادہ مشکل تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ کوئی ادب پارہ تخلیق کرنے والے مصنف کو، اپنے قاری کو تادیر تازہ رہنے والے عمدہ احساسات، جذبات اور یادیں دینا ہوتی ہیں۔ قاری ادب پڑھنے کے بعد، چاہے وہ کسی بھی زبان میں ہو، اُسے مدتوں یاد رکھتا ہے۔
فکشن وقتی تحریر کے زُمرے میں آتا ہے جو اکثر زبان کی چاشنی یا چٹخارے کا کام دیتا ہے۔ فکشن تحریروں کاموضوع اور مرکزی خیال بالکل عام فہم اور کردار دل چسپ ہوتے ہیں۔ ان کا بیانیہ بھی سادہ زبان لیے ہوتا ہے۔ کہانی بھی عموماً آس پاس کے ماحول سے متعلق ہوتی ہے، جسے سمجھنا قاری کے لئے کوئی مشکل کھڑی نہیں کرتا۔
خلاصہ
-1 فکشن کے مقابلے میں ادب وسیع معنی رکھنے والی اصطلاح ہے کیوں کہ فکشن ادب کی صرف ایک قسم ہے۔
-2 ادب میں فکشن اور نان فکشن دونوں اصناف شامل ہیں جب کہ فکشن مکمل طور پر سوچ اور خیال پر مبنی ہوتا ہے۔
-3 ادب ایک وسیع ترین اصطلاح ہے جس میں کئی تحریری اصناف شامل ہیں جب کہ فکشن بذاتِ خود ایک مکمل تحریری اسلوب ہے۔
-4 ادب پارے میں بہت گہرائی ہوتی ہے، بعض اوقات آغاز میں تحریر اور موضوع میں کوئی مطابقت بھی نہیں ملتی، جوں جوں آپ پڑھتے جاتے ہیں، موضوع واضح ہوتا چلا جاتا ہے جب کہ فکشن کی پہلی سطر سے ہی مضمون عیاں ہونے لگتا ہے۔
-5 ادب سدا بہار اور پائے دار چیز ہے جو دیر پا اثرات رکھتا ہے، جب کہ فکشن وقتی اثر رکھتا ہے۔
-6 ادب لکھنا، فکشن لکھنے سے کہیں زیادہ مشکل کام ہے۔