سکرپٹ کو غیر رسمی بنانا
”شوہر کی اپنے کام کی بے پناہ مصروفیت کی وجہ سے میاں بیوی میں طلاق کا ہونا” یا ”انتقامی طور پر ایک نوجوان کا دوسروں سے بد سلوکی کرنا۔”
کیا یہ سب ٹی وی پروگرام پر چلنے والی کسی بحث کی طرح نہیں ؟
جی بالکل ، آسانی سے بوجھ لئے جانے کی وجہ سے یہ عنوان اب لوگوں میں اپنی دل چسپی کھو چکے ہیں۔
کسی بھی روایتی کردار کو لوگوں کے قیاس اور امید کے برعکس تحریر کرنے سے، ہم اپنی تحریر کو غیر رسمی یا جدید بنا سکتے ہیں۔
جیسے ایک بزرگ عورت کا موٹر سائیکل پر سواری کرنا ، کسی باکسر کا شاعری میں دلچسپی لینا یا پھر کوئی اُداس مسخرہ۔ اس ضمن میں ماحول کی ترتیب ، کردار کے معمولاتِ زندگی یا پھر کردار کی ظاہری ہیئت کی تفصیل شامل کرکے اپنے کرداروں کو انفرادی خصوصیات دینا بھی ایک قابل عمل طریقہ کار ہے۔
جیسے کہ طلاق کے غم کو بھلانے کی خاطر کردار کی کسی اور میں بڑھتی دل چسپی یا کوئی نیا مشغلہ وغیرہ۔ ضروری نہیں کہ ایسے کردار کو غم میں ڈوبا ہی دکھایا جائے یا غلط راستے کا انتخاب کروایا جائے۔ آپ اُس سے کوئی ایسا کام کروائیں کہ دیکھنے یا پڑھنے والے اس کے سحر میں گرفتار ہو جائیں۔
اس سلسلے میں محرک کے طور پر اپنے ارد گرد موجود زندہ کرداروں سے بھی رہنمائی لی جا سکتی ہے۔
اپنے کرداروں سے مدد حاصل کرنا
لکھنے کے دوران کسی موڑ پر اٹک جانے کی صورت میں اپنے ہی کرداروں سے ہم کلام ہونا سب سے اچھا حل ہے۔ کیوںکہ وہ اپنی منشا کے مطابق سین (منظر)لکھنے میں آپ کو بہترین مشورہ دے سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کردار اپنا مزاج رکھتا ہے خواہ وہ اس سین میں خاموشی ہی کیوں نہ چاہتا ہو۔
مثلاً دو فرضی کرداروں (فدا اور حیدر)کی پہلی ملاقات کے بارے میں مزاحیہ رومانوی تحریر میں ان کے رسمی مکالموں کے بعد آپ کو ایسا کیا لکھنا چاہیے جس سے تحریر کا مزہ برقرار رہے؟ اپنے کرداروں سے درجہ ذیل سوال پوچھنا فائدہ مند ثابت ہوگا۔
اس ملاقات کا سب سے عمدہ پہلو کیا تھا؟
ملاقات کے دوران کون سا پہلو بدنما تھا؟
آپ کے خیال میں دوسرا کردار کیا چاہتا ہے؟
دونوں کرداروں کو ایک دوسرے کے حوالے سے کون سا پہلو سب سے پُرکشش یا غیر دل چسپ محسوس ہوا؟
یہ سوال اس تحریری سفر کے دوران آگے بڑھنے میں آپ کی مدد کریں گے۔
فدا کو اپنے بارے میں ”چپکو”کہلوانا پسند نہیں، آپ بھی یقینا اس کے بارے میں یہ تاثر پیش نہیں کرنا چاہتے۔
یا پھر فدا کا وہاں موجود کسی کیڑے سے ڈر کر حیدر کی طرف لپکنا جب کہ حیدر اس کیڑے کی موجودگی سے بے خبر ہو۔
یا پھر حیدر کاغیر عادتاً بار بارکسی وجہ سے اپنے فون پر میسجز چیک کرنا اور پھر پہلی ہی بار میں حیدر کا اپنے اُس ذاتی مسئلے کا برملا اظہار کرنا کتنا دل چسپ ہو سکتا ہے۔
اپنے کرداروں سے بات چیت کا یہ سلسلہ ، ان کے خوف، راز اور احساسات جاننا ایک بڑی کہانی کے لیے اچھا خاصا مواد اکھٹا کرنے میں آپ کے لیے معاون ثابت ہو گا۔