بلتستانی لوک کہانی | ماس جنالی
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے
بہاولپور کی کہانی نواب صاحب زاہدہ عروج تاج زاہدہ عروج تاج صاحبہ ساہیوال میں پیدا ہوئیں اور آج کل بہاولپور مقیم ہیں۔ ایف اے تک
چج دوآب کی لوک کہانی مور پنکھ محمد ندیم اختر بچوں کے ادیبوں پر تحقیقی میگزین ”سہ ماہی ادبِ اطفال” کے منتظم اور مدیر جناب
کشمیری لوک کہانی مہرالنسا اور سبز پری مدیحہ شاہد آخر کیا راز تھا کہ روز بہ روز اس میں تبدیلی آرہی تھی؟ کئی صدیاں پہلے
بلتستانی لوک کہانی ماس جنالی محمد عثمان طفیل محمد عثمان طفیل 1984ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ بی ایس سی کے بعد لاہور چلے آئے
منگھو پیر دلشاد نسیم میرے ننھے منے دوستو! ان کا اصل نام خواجہ حسن سخی سلطان ہے لیکن منگھو پیر کے نام سے مشہور ہوئے
کراچی کی لوک کہانی مائی کی روشنی فرزانہ روحی اسلم فرزانہ روحی اسلم نے 1980ء میں روزنامہ جنگ سے لکھنے کا آغاز کیا۔ پاکستان بھر
لوک داستان (سنی سنائی) مَن سراج منیر احمد راشد ایوارڈ یافتہ رائٹر، ٹرینر، ایڈیٹر اور کمانڈر فور جیسے جاسوسی ناول کے مصنف جناب منیر احمد
لوہ پور کا شہزادہ حافظ محمد دانش عارفین حیرت لوہ پور کے قیام کے بعد یہ شہر کئی صدیاں ہندوؤں کے زیر تحت رہا، پھر
سیالکوٹ کی لوک کہانی(سنی سنائی) کپڑے کا سوداگر نادیہ حسن نادیہ حسن آج سے 29سال قبل میرپور خاص (سندھ) میں پیدا ہوئیں۔ آبائی شہر سرگودھا
Alif Kitab Publications Dismiss