صبح سویرے آئے چڑیا
صبح سویرے آئے چڑیا محمد اکرام انجم میواتی صبح سویرے آئے چڑیا آکے شور مچائے چڑیا چُو چُو چوں، چُو چُو چوں سوتے بچے جگائے
صبح سویرے آئے چڑیا محمد اکرام انجم میواتی صبح سویرے آئے چڑیا آکے شور مچائے چڑیا چُو چُو چوں، چُو چُو چوں سوتے بچے جگائے
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) خرم فاروق ضیا محبت کے دریا بہاتے محمد ہر اِک شخص کے کام آتے محمد امیروں سے ملتے،
موسم نظیر فاطمہ ایک سال کے موسم چار سردی، گرمی، خزاں، بہار سردی آئے، مالٹے لائے ہر طرف سردی پھیلائے ایک سال کے
جنگل میں دعوت ارسلان اللہ خان مسٹر بھالو نے کی یہ وِش رکھّیں جنگل میں ہم وَن ڈِش جوں ہی آیا طوطا قاضی
بلّی اور پرندہ عبدالمجید سالک سنا ہے کسی گھر میں تھی ایک بلّی وہ چوہوں کو کھا کھا کے تنگ آگئی تھی اسے صبح شام
نظم چوزے ارسلا ن اللہ خان میں نے پالے چوزے تین تینوں چوزے ہیں رنگین چوں چوں چوں چوں کرتے ہیں بلّی سے ےہ ڈرتے
بچوں کی غزل ابو غازی محمد مار کھا کھا کے خُوب روتے ہیں اپنی نالائقی کو دھوتے ہیں وہ تو پڑھ لِکھ کر بن گیا
رشتے نظیر فاطمہ اپنے گھر میں کیا کیا رشتے ابّو جان ہیں اور امی جی ابّو کے امّاں ابّا کو کہتے ہیں دادا اور دادی